بدھ، 7 نومبر، 2018

جنات وشیاطین انسان کے تین اعضاء پر عموما حملہ کرتے ہیں.

                          جنات وشیاطین انسان کے تین اعضاء پر عموما حملہ کرتے ہیں.                           بسم اللہ الرحمن الرحیم
تَنَزَّلُ عَلٰی کُلِّ  اَفَّاکٍ  اَثِیۡمٍ ﴿۲۲۲﴾ۙ
ترجمہ.
وہ(شیاطین  )ہر ایسے شخص پر اترتے ہیں جو پرلے درجے کا جھوٹا گنہگار ہوتاہے.(سورہ شعرا:222 )       اس آیت مبارکہ سےمعلوم ہوا کہ جنات وشیاطین ہراس شخص پر لازما اترتے ہیں جو جھوٹ بکثرت بولتاہے یعنی اپنی زبان کسی بھی گناہ میں استعمال کرتاہے.رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ رض کو فرمایا تھا کہ جھنم میں اکثر لوگ اپنی زبان کوغلط استعمال کرنے کی وجہ سے منہ کےبل گراے جائیں گے.(جامع ترمذی  ) معمولی غوروفکر سے معلوم ہوتاہے کہ زبان ایک جال ہے جس سےشیطان  انسان کوشکار کرکے بھت سے گناہوں اور پریشانیوں میں مبتلا کرتاہےاب مختصرا زبان کے کچھ گناہ ذکر کیے جاتے ہیں. -لعنت کرنا.طعنہ دینا یعنی کسی کا گناہ یاعیب یاد دلاکر شرمندہ کرنا.جھوٹ بولنا.غیبت کرنا.چغلی کرنا.جھوٹی تعریف کرنا.میت کی برائی بیان کرنا.فضول بے فائدہ بحث کرنا.کسی کو برے لقب سے پکارنا.کسی کامذاق اڑانا. کسی کاراز فاش کرنا.بیھودہ فحش باتیں کرنا.  جھوٹی گواہی دینا.گانا گانا.گالی دینا.احسان جتلانا.جھوٹی قسم اٹھا نا.مومن کو کافر فاسق کہنا.جھو ٹا الزام لگانا. بغیر علم کے مسئلہ بتانا.جھوٹا دعوی کرنا.دین کے کسی بنیاد ی عقیدے کاانکار کرنا.سنی سنائی بات بغیر تحقیق بیان کرنا.جو شخص اپنی زبان احتیاط سے استعمال کرنے کا عزم نہیں کرتا شیطان اس پر مسلط ہوکر اس کی زبان سے یہ سب باتیں کراتا ہےاور اسے دنیا آخرت کی پریشانیوں میں مبتلا کرتاہے . اللہ تعالی ہمیں اپنی زبان سوچ کر استعمال کرنے کی توفیق عطافرمائیں. 28 صفر 1440ھ 7 نومبر 2018ء

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

لڑکوں کے نام اور مطلب

لڑکوں  کے نام اور مطلب آدم Adam گندمی آصف Asif ایک درخت کا نام آفاق Afaq آسمانی کنارے آفتاب Aftab سورج ابان Aban واضح، ظاہر ابتسام Ibtisam م...